جب ہم مذاہب کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں۔ تو ہم پر یہ حقیقت منکشف ہوتی ہے ۔ کہ جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے ۔تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں ۔ابتدا میں تمام انسانوں کا مذہب ایک تھامگر جوں جوں انسانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا لوگ مذہب سے دور ہونے لگے پھر خالق کائنات نے مختلف ادوار میں انسانوں کی راہنمائی کے لیے پیغمبر بھیجے لیکن پیغمبروں کے اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد ان کے ماننے والوں نے ان کے پیغام پر عمل کرنے کی بجائے خود سے نئے دین اور مذاہب اختیار کر لیے اس طرح مذاہب کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا او ر اس وقت دنیا میں کئی مذاہب پیدا ہو چکے ہیں جن میں سے مشہور مذاہب ،اسلام،عیسائیت،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم ہیں۔اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کے تمام مذاہب کسی نہ کسی درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تمام قسم کی اچھائیوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ مذاہب عالم ‘‘ احمد عبد اللہ کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں مذہب کی حقیقت اور مذہبی تصورات کے ارتقاء کو پیش کر نے کے بعد دنیا میں پائے جانے مشہور مذاہب(اسلام ، بدھ مت،ٹاؤمت ،سکھ مت ، شنٹومذہب، عیسائیت ، کنفیوشی مت، ہندو مت، یہودی مذہب) کا تعارف پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مذاہب عالم |
|
مذہب کی حقیقت اور مذہبی تصورات کا ارتقاء |
5 |
اسلام |
43 |
بدھ مت |
75 |
ٹاومت |
95 |
سکھ مذہب |
103 |
شنو مذہب |
127 |
عیسائیت |
137 |
کنفیوشی مذہب |
235 |
ہندومذہب |
235 |
یہودی مذہب |
277 |
حوالہ جات |
314 |